May 29, 2023

NR INDIA NEWS

News for all

اسمعیل انصاری کی رحلت کے غم کو بھلانے میں برسوں لگ جائیں گے / الحاج نسیم غازی پوری

الحاج اسمعیل انصاری کی رحلت کے غم کو بھلانے میں برسوں لگ جائیں گے / الحاج نسیم غازی پوری


انجمن اصلاح المسلمین پلیٹ فارم کے زریعے سماجی خدمات ناقابل فراموش / اعجاز عادل
حاجی صاحب عصری علوم کے ساتھ ساتھ اسلامی فکر کے بہت بڑے علمبردار تھے / امتیاز ندوی
مہوا ویشالی / شبانہ فردوس / انجمن اصلاح المسلمین چھپرہ خرد بلاک چہرہ کلاں مہوا ویشالی و مدرسہ حسینیہ چھپرہ خرد و حاجی رمضان علی چیریٹیبل ٹرسٹ کے بانی واصلاح معاشرہ کے خادم و سربراہ و ہندو مسلم ایکتا کمیٹی کے خادم و سربراہ و سماج کے رفاحی و فلاحی کاموں کے خادم و سربراہ و قوم کے فکر مند و قوم کے دردمند و ملت اسلامیہ کے پاسباں و دکھے دلوں کے درماں و قوم ملت کے سچے اوراچھے خادم الحاج الشاہ حضرت محمد اسماعیل انصاری صاحب علیہ رحمۃ الرضوان ابن حاجی محمد رمضان علی علیہ رحمۃ الرضوان (کمپنی صاحب) کی رحلت کے غم کو بھلانے میں برسوں لگ جائیں گے۔ ان کی رحلت سے ایک شخص نہیں بلکہ ملت اسلامیہ کا ایک بڑا طبقہ سوگوار ہو گیا اس خلاء کا پر ہونا فی الوقت بڑی مشکل ہےاور زبان قاصر ہے کہ ان کی خدمات کہاں سے شروع کروں اور کہاں پر ختم کروں یوں کہیے کہ موصوف حاجی اسمعیل صاحب قوم کے بے سہاروں اور مجبوروں کے خدمت کے علم بردار تھے یہ باتیں حاجی محمد اسماعیل انصاری صاحب علیہ الرحمہ کے ہم رقاب سچے اوراچھے دوست قوم ملت کے بے لوث خادم الحاج الشاہ محمد نسیم احمد چشتی خوشحالی غازی پوری حال مقام غفار منزل جامعہ نگر اوکھلا نئ دلی نے اپنی تعزیتی پیغام میں بزریعہ فون نمائندہ سے کہا انہوں نے موصوف حاجی صاحب کے بارے میں یہ بھی کہا کہ جیسا صاف ستھرا نورانی چہرہ ویساہی صاف ستھرا ملت اسلامیہ اور دینی مدارس اسلامیہ کےخدمات بھی صاف ستھرے تھےموصوف سے ہمارا ایمانی رشتے کے ساتھ ساتھ تجارتی رشتے بھی بہت اچھے تھے اوصول اور ضابطے کے بہت پکے ہرکام کو وقت پر کرنے کا ایک الگ انداز تھا سچ بولنا اور حق پر ٹس سے مس نہ ہونا ان کی فطری پہچان تھی ذہنی طور سے روشن خیال روشن فکر عمدہ سوچ کے حامل تھے یہی وجہ تھی کہ کامیابی ان کے قدم چومتی دعا ہے کہ اللہ پاک اپنے محبوب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے اور بزرگان دین کے توسل سے تمام چھوٹے بڑے گناہ کو معاف فرما کر جنت الفردوس میں اعلی سے اعلی مقام عطا فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین۔
آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے
وہیں مفت دینی منظم کلاس و عبد القیوم انصاری اردو لائبریری شاہ پور خرد بلاک چہرہ کلاں مہوا ویشالی کے بانی و سرپرست و مفت اردو ہندی زبان کلاس کے بانی و استاد خاکسار اعجاز احمد عادل شاہ پوری چہرہ کلاں مہوا ویشالی نے کہا کہ موصوف الحاج محمد اسماعیل انصاری علیہ رحمہ سے میرا رستہ انجمن اصلاح المسلمین کے بینر تلے ہوا اور یہ رشتہ کافی گہرا اور استوار تھا اسکی وجہ یہ تھی کہ اردو شاعری کے مرے استاد معظم صوفی الشاہ مولوی عبد الحمید انصاری حمید ویشالوی صاحب علیہ الرحمہ کا گھر اسی گاؤں میں تھا شاعری سیکھنے کے غرض سے کافی وقت گزر تا تھا اور وہیں نماز کے وقت کبھی کبھی مسجد میں موصوف حاجی صاحب سے ملاقات ہوتی تھی ملی خدمات پر بھی لوگوں سے گفتگو فرماتے اس لئے گاؤں والے بھی کافی قدردانی سے ملتے موصوف کلکتہ سے جب آتے تو حلقہ کے دانشوروں کی ایک فلاحی اور رفاعی نشست ضرور رکھتے اس موقع سے میری بھی حاضری ہوتی ایک وقت آیا کہ موصوف حاجی صاحب اور ان کے بھائی الحاج محمود عالم صاحب نے ایک نشست میں انجمن اصلاح المسلمین ضلع ویشالی سطحی کمیٹی کی ضلع ویشالی کی ذمہداری میرے دوش نازک پر رکھ دیا اور ان کی سرپرستی میں انجمن اصلاح المسلمین کے مقاصد کو عام کرنے کے لئےضلع ویشالی کے تمام بلاکوں ساتھ ہی ضلع مظفر پور اور ضلع سمستی پور متصل حلقہ تک دانشوروں کے بیچ پیغام پہونچانا شروع کردیا جہاں جہاں کمپنی صاحب کے پیغام کو عام کرنے کے لئے گیا لوگوں نے خیر مقدم کیا اور حاجی صاحب کے خیریت پوچھے اور کافی عزت ملی اور بہتر نتائج نکلے جہیز و تلک میں سدھار ، باراتیوں کی بہتات پر روک ، تعلیم پر زور ، ہندو مسلم اتحاد پر زور ان ساری باتوں کے لئے کانفرنس کا انعقاد جو آج تک چھپرہ خرد میں ان کے رہائش گاہ پر قائم و دائم ہے لیکن سرکاری ملازمت ملنے کے بعد چھپرہ خرد کے ایک نشست میں اپنی ذمے داری سے سبکدوش ہوئے اور میرے جگہ پر ان کے گاؤں کے ایک نوجوان ایس ڈی پی آئی پارٹی کے ضلع ویشالی سیکریٹری محمد ریاض انصاری کو سب لوگوں نے ضلع ویشالی کی ذمہ داری سونپی اور الحمد للہ انجمن اصلاح المسلمین کے مقاصد کو بروئے کار لانے کے لئے اہل خانہ کے افراد کے ساتھ دانشوران بھی قدم سے قدم ملا کر چل رہے ہیں جو ان کی پاک نیتی کا ثمرہ ہے اللہ مرحوم حاجی صاحبان کو آخرت میں نعم البدل عطا فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا میں فلاحی اور رفاحی کام سینکڑوں ہیں لیکن موصوف حاجی صاحب نے انفرادی طور پر غریب یتیم مجبور بے سہاروں کے بچیوں کے شادی میں بے بہا تعاون کرتے تھے مگر ان دنوں اس کو اجتماعی طور پر اپنے رہائش گاہ چھپرہ خرد میں بلا تفریق مذہب و ملت کے بیٹیوں کی شادی ہندو دھرم کے پیروکار کو ہندو دھرم کے مطابق شادی کا انجام اور مسلم بیٹیوں کو مسلم مذہب کے مطابق سادگی کے ساتھ شادی کا انجام پورے خرچ بستر پلنگ پیڑھا زیور زیورات مہمانوں کا کھانا پینا تک حسن و خوبی کے ساتھ انجام دینا کمال کی بات تھی اور آج بھی ان کے رحلت کے بعد تقریباً موت کے ہفتہ دن کے بعد ہی مدرسہ حسینیہ چھپرہ خرد میں حفاظ کی دستار بندی ، حج تربیتی کیمپ کا انعقاد ، ہندو مسلم بچے اور بچیوں کی شادی کا انجام دیا گیا اور غم میں بھی حقوق کے انسانی سے الگ نہ ہوۓ یہ ان کی للہیت اور اولوہیت کی مثال ہے حاجی صاحب نے پوری زندگی ہر کام کو تارک الدنیا ہو کر کیا جس کی مثال بہت کم ملتا ہے
بھوکے رہ جاتے تھے اوروں کو کھلا دیتے تھے
ایسے صابر تھے محمد کے گھرانے والے
ہرسال درجنوں ہندو مسلم بچے اور بچیوں کی شادی ، عید اور چھٹھ تہوار میں غریبوں کے بیج کپڑوں کا اور روپیوں کا تقسیم ، آئی کیمپ ، میڈیکل کیمپ ، سردی کے موسم میں کمبل کا تقیسم ، غریب نادار بچوں کے لئے مفت تعلیم کا انتظام اور تعاون جیسے درجنوں فلاحی اور رفاحی کاموں کو انجام دینے میں کبھی نہیں جھجھکتے جس کی مثال بہت کم ملتا ہے
دارا و سکندر سے وہ مرد فقیر اولی
ہو جس کی فقیری میں بوۓ أسد اللہ ہی
واہ حاجی صاحب واہ ! دنیا میں فقیری میں امیری بہت کم دیکھنے کو ملتا ہے حاجی صاحب اخلاص حسنہ کے پیکر تھے ۔ حاجی صاحب کسی فرد کا نام نہیں تھا وہ ایک ایسی تحریک جلی کا عنوان تھے جن پر پوری مسلم اور ہندو قوم ناز کرتی تھی اور ان کے کردارو عمل کو سرمایہ مانتی تھی انہوں نے اپنی زندگی کے آخری سانس تک جس احساس ذمہداری اور خود اعتمادی کے ساتھ ملت کے مسائل کو حل کرنے کے سلسلے میں خود کو رواں دواں رکھا وہ روز روشن کی طرح عیاں ہے یوں کہئے کہ
ایثار کے پیکر تھے جناب حاجی
اخلاق کےپیکرتھے جناب حاجی
خوشبوۓ وفاسب کوعطا کرتے تھے
مانند گل تر تھے جناب حاجی
وہیں جد یو اقلیتی سیل ریاستی سیکریٹری و عبد القیوم انصاری اردو لائبریری شاہ پور خرد کے بانی حضرت مولانا امتیاز عادل ندوی شاہ پوری چہرہ کلاں مہوا ویشالی نے کہا کہ الحاج محمد اسماعیل انصاری صاحب علیہ رحمۃ الرضوان سے ملاقات ہماری طالب علمی کے زمانہ میں اپنے گاؤں شاہ پور خرد کی مسجد ہوئی تھی بعد میں بڑے عالی مقام ماسٹر اعجاز عادل صاحب کے ساتھ ان کے گھر پر کھلے دنوں میں ہوئی تھی بات کرنے سے اور ملنے سے پتہ چلا کہ حاجی صاحب وفا پرست دیانت دار ایماندار شخصیت کے حامل تھے بردباری خاکساری رگ و پئے میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا وہ اپنے کام اور ذمہداریوں کے تئیں بے حد حساس وہ جوابدہ تھے اور ان کی اسی خوبی نے شاید انہیں ملی حلقے کا جانا پہچانا اور قابل احترام نام بنادیا تھا زندگی کے آخری سانس تک جس فکر مندی کے ساتھ اپنی فرضیت کو پورا کرنے میں مصروف تھے انہیں ان کی زندگی کا خوبصورت باب قرار دیا جا سکتا ہے الحاج الشاہ اسمعیل انصاری علیہ رحمہ ایک بہت بڑا تجارت کار ہونے کے باوجود بھی سماج سے گہرا رشتہ رکھا یہی نہیں بلکہ انہوں نے اپنے گاؤں میں اپنی بلڈنگ میں مدرسہ حسینیہ چھپرہ خرد کا قیام عمل میں لایا اور دین کی آبیاری کے لئے بہتر حافظ اور مدرس کا انتخاب فرمایا یہ ان کے علم دوست ہونے کا ثبوت پیش کرتی ہے حاجی صاحب نہایت ہی ہمدرد مشفق اور ملنسار طبیعت کے مالک تھے۔ حاجی صاحب عصری علوم کے ساتھ ساتھ اسلامی فکر کے بہت بڑے علم بردار تھے بلا شبہ ان کے وصال سے ایک بڑا خلا پیدا ہو گیا ہے دعا ہے کہ اللہ بہت جلد ان کا بدل عطا فرمائے آمین اور اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ مرحوم کی بال بال مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے نیز سماج کو قوم کو ملت کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین
اک صاحب جوہر تھے حاجی اسمعیل
ذی فہم سخنور تھے حاجی اسمعیل
شہرت کی ہوس جس سے بہت دور تھا عادل
وہ مرد قلندر تھے حاجی اسمعیل
تصویر میل پر ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © All rights reserved. | Newsphere by AF themes.